ریلوے حکام نے سوشل میڈیا پر پٹری میں لکڑی کے جوڑ پر ہونے والی بحث کے حوالے سے تکنیکی وضاحت پیش کردی ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ریل کی پٹری الیکٹریفائیڈ ہوتی ہے جس کی الیکٹریفیکیشن کو قابو کرنے کے لیے انسولیشن درکار ہوتی ہے اور الیکٹریکل سے وابستہ افراد اس بارے میں بہتر سمجھ سکتے ہیں۔ انسولیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے ایسی دھات کی کوئی چیز چاہیے ہوتی ہے جس میں سے کرنٹ نہ گزر سکے۔ اس حوالے سے ریلوے حکام نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں کرنٹ کو الگ رکھنے کے لیے ریل کی پٹری کے جوائنٹ کے ساتھ لکڑی کا 2 فٹ کا ٹکڑا لگا کر دوسری آہنی پٹی کو نٹ بولڈ سے ٹائٹ کیا گیا۔
ایک ضروری بات: ٹریک پر لکڑی کا جوڑ یارڈ ایریا میں انسولیشن کیلیے لگایا جاتا ہے۔ یہ جوڑ سگنلنگ کی معاونت کیلیے استعمال ہوتا ہے۔ pic.twitter.com/zJQgtxWIH3
— Pakistan Railways (@PakrailPK) August 7, 2023
الیکٹریفکیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے لکڑی بہترین مٹیریل ہے جو کہ نان کنڈکٹر ہے اور ملک بھر میں اس طرح کا جوڑ لگایا جاتا ہے جس سے پٹری کی مضبوطی میں کوئی کمی نہیں آتی۔ یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر ریل کی پٹری کو لکڑی سے جوڑنے کی ایک ویڈیو وائرل ہے جس پر حکومت اور ریلوے حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اتوار کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی کئی بوگیاں نواب شاہ کے قریب پٹری سے اتر گئی تھیں جس کے باعث 30 افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور کئی زخمی ہوئے۔
Discussion about this post