دنیا بھر میں بچوں کی صحت، نشوونما اور حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کے مطابق جولائی 2023 اور جون 2024 کے درمیان ریکارڈ درجہ حرارت کی وجہ سے بچوں کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ ہیٹ ویو سے متاثر ہوا ہے جبکہ بچوں کی کل آبادی 76 کروڑ 60 لاکھ بتائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں ہیٹ ویوز کے باعث اسکولوں کی بندش اور پڑھائی میں کمی کی وجہ سے تعلیم بھی متاثر ہوئی ہے، اپریل اور مئی 2024 میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے 21 کروڑ بچے اسکول کا رخ کرنے سے محروم رہے۔ سیو دی چلڈرن کے مطابق دنیا بھر کے بچے موسمیاتی بحران کی وجہ سے زیادہ شدید اور مسلسل ہیٹ ویوز کا سامنا کر رہے ہیں جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ تعلیم جیسے حقوق کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 23-2022 سے لے کر 24-2023 تک شدید گرمی سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔ بچوں کے جسم میں بڑوں کے مقابلے میں درجہ حرارت کے مطابق خود کو ڈھالنے اور اس کو برداشت کرنےکی صلاحیت کم ہوتی ہے جس کے باعث وہ گرمی سے متعلق بیماریوں جیسے کہ گرمی کے باعث توانائی میں کمی اور ہیٹ اسٹروک کے خطرات کا زیادہ شکار بنتے ہیں۔ بچوں میں نظام تنفس اور مدافعتی نظام کی نشونما ہورہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ ہوا کے خراب معیار کے صحت پر منفی اثرات کا شکار ہو جاتے ہیں جب کہ یہ صورتحال اکثر ہیٹ ویوز کے دوران ہوتی ہے۔ہیٹ ویوز عدم توازن اور غذائی عدم تحفظ کی موجودہ صورتحال کو مزید سنگین بنا رہی ہیں۔
Discussion about this post