لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ تدارک کیس کی سماعت ہوئی، رکن کمیشن کا کہنا تھا کہ ٹاؤن شپ میں الیکٹرک بسوں کے ڈپوکی تعمیر کے لیے درخت کاٹے گئے ، اطلاعات ہیں یہ تمام درخت کاٹ کر ٹمبر مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں۔ جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ تحقیقات ہونی چاہیے کہ کاٹے گئے درخت کہاں جاتے ہیں، درخت کاٹنے کی بات درست ہوئی تو ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا، عدالت نے اس سلسلے میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ پنجاب کو طلب کر لیا۔ اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ تدارک کیس میں تعمیرات پر پابندی برقرار رکھنے اور اسکولوں اور دفاتر کے لیے ورک فرام ہوم پالیسی بنانے کے احکامات جاری کردیے۔عدالت نے سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔ اُدھر حکومت پنجاب نے لاہور میں 3 روز کے لیے ہر قسم کے ہیوی ٹرانسپورٹ کے داخلے پر پابندی لگادی ہے اور جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو کسی بھی قسم کے ہیوی ٹریفک بشمول لوڈر اور ٹریکٹر ٹرالی کو شہر میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔شہر کے 12 داخلی و خارجی راستوں پر نفری تعینات کردی گئی۔
Discussion about this post