صدر ہائی کورٹ بار کے مطابق پیکا ترامیم کو صحافیوں کے ساتھ مل کر اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ صدر ہائی کورٹ بار کے مطابق پیکا ایکٹ میں ترمیم آزادیٔ اظہارِ رائے کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کو پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (پیکا) ترمیمی بل 2025ء کی توثیق کر دی تھی۔ الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کا ترمیمی بل 2025ء صدر کے دستخط کے بعد قانون بن گیا ہے۔اس سے قبل یہ بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور کیا گیا تھا، پیکا ترمیمی بل کے خلاف صحافیوں نے پارلیمنٹ کی کارروائی سے واک آؤٹ بھی کیا تھا۔
Discussion about this post