عمران خان مختلف مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ عمران خان بائیو میٹرک کرانے کے لیے پہنچے تو نیب نے انہیں حراست میں لے لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر بڑی تعداد میں رینجرز اہلکاروں نے عمران خان کو گرفتار کرلیا۔ یاد رہے کہ نیب نے عمران خان کو یکم مئی کو وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ القادر یونیورسٹی اسلام آباد کے قریب سوہاوہ میں زیر تعمیر یونیورسٹی ہے۔ یہ منصوبہ القادر یونیورسٹی پروجیکٹ ٹرسٹ کا حصہ ہے۔ 5 مئی 2019 کو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے القادر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ اس یونی ورسٹی کے لیے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے زمین کی خریداری کی گئی ۔ نیب اس معاملے کی تحقیقات کررہا ہے۔ شہزاد اکبر نے وفاقی کابینہ اجلاس میں اس خریداری کےلیے سیل ڈیڈ پیش کی تھی جس کی کابینہ نے منظوری دی تھی۔ اس کے لیے 495 کروڑ لندن سے منتقل کیے گئے تھے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری کا نوٹس لیا ہے۔ عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور سیکریٹری داخلہ کو 15 منٹ میں طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بھی 15 منٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہدایات لے کر فوراً بتائیں کہ یہ کام کس نے کیا ہے؟ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کہا کہ کارروائی کرنا پڑی تو وزیرِ اعظم اور وزرا کے خلاف بھی ہو گی۔
Discussion about this post