ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس کی جج ملک امان نے سماعت کی۔ اس موقع پر ان کے وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ مقدمے میں تحریر ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خاتون جج پر مقدمہ کرنا ہے، ماتحت عدالتوں کے اوپر اعلیٰ عدلیہ ہے، کوئی بھی کیس کر سکتا ہے، الزم لگایا گیا کہ شہباز گِل کی گرفتاری پر ایف 9 پارک کے جلسے میں کارِ سرکار میں مداخلت کی گئی، الزام لگایا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے جملوں سے انتشار پیدا ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کرپشن کے شواہد نہیں ملے تو ایسے مقدمات بنا دیے گئے۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ انہوں نے 27 سال پہلے انصاف کی بالا دستی کے لیے سیاسی جماعت بنائی، انہوں نے آج تک ایک گملا بھی نہیں توڑا، وہ خاتون جج کی عدالت گئے اور کہا کہ اُن کے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر معافی مانگتے ہیں ، اُن کا مزید کہناتھا کہ انہوں نے جوشِ خطابت میں قانونی کارروائی کرنے کا کہا، اگر انہوں نے لائن کراس کی ہے تو وہ پھر بھی معافی مانگتے ہیں ۔
Discussion about this post