عدالت عالیہ میں سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ آج ہی معطل کرنے کی درخواست رد کردی گئی۔ اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل علی ظفر سے عدالت نے سوال کیا کہ آخر آپ کی درخواست پر اعتراضات کیا ہیں؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایک بائیو میٹرک تصدیق کا تو دوسرا اعتراض یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مصدقہ نقل نہیں لگائی گئی، الیکشن کمیشن نے فیصلہ جاری ہی نہیں کیا، صرف 2 صفحے وصول ہوئے ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دیا گیا اور انہوں نے اب الیکشن لڑنا ہے، الیکشن کمیشن نے کرپٹ پریکٹس پر پراسیکیوٹ کرنے کا بھی کہا ہے، الیکشن کمیشن نے یہ معاملہ ٹرائل کے لیے بھجوانے کا بھی کہا ہے۔
جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ایک پروسیڈنگ ہوئی، فیصلے کی مصدقہ نقل آپ کو نہیں ملی، عمران خان دوبارہ الیکشن لڑنا چاہیں تو لڑسکتے ہیں۔ دوسری جانب اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف دہشت گری کے مقدمے میں 31 اکتوبر تک ضمانت منظور کر لی۔
Discussion about this post