لاہور ہائی کورٹ میں مختلف مقدمات کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر عمران خان بھی عدالت میں پیش ہوئے جن کا موقف تھا کہ زمان پارک گھر پر پولیس آپریشن توہین عدالت ہے۔ جس میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ عمران خان کے مطابق اُن کے گھر کے شیشے توڑے گئے۔ پردہ دار بیوی گھر پر اکیلی تھی جن کی چیخوں کی آواز کیمرے میں ہیں ۔ آج میں چھپ کر عدالت پہنچے ہیں ، اس گاڑی میں آئے ہیں جس کو کوئی نہیں جانتا۔ اس موقع پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ کا مذاق میڈیا پر اڑایا جارہا ہے، ایسے افراد کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو زمان پارک آپریشن سے متعلق ہدایات لیکر پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔ دوسری جانب حکومتی وکیل اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے جسٹس طارق سلیم شیخ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس دوسری عدالت منتقلی کی استدعا کردی ہے۔ عمران خان آج جسٹس شہباز رضوی کی عدالت میں حفاظتی ضمانت کے لیے پیش ہوئے جہاں اُن کی دہشتگردی کے دو مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
Discussion about this post