تحریک انصاف کے سربراہ اورسابق وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انہیں پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے نوٹس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ عمران خان کی طرف سے درخواست ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دائر کی ہے۔ جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ این اے 95 میں نااہلی کے بعد پارٹی کے چیئرمین سے ہٹانے کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ دراصل الیکشن کمیشن نے مبینہ طور پر غلط بیان جمع کرانے پر یہ نوٹس جاری کیا۔ درحقیقت الیکشن کمیشن نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا ہے اور الیکشن ٹربیونل کا اختیار حاصل کرکے یہ غیر قانونی اور بلا جواز نوٹس جاری کیا۔ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کو کہیں بھی جھوٹا قرار نہیں دیا گیا۔ اسی لیے عمران خان کی استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس کو غیرقانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔ یاد رہے کہ 20 دسمبر 2022 کو عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عمران خان کے خلاف درخواست گزار کا موقف تھا کہ عمران خان صادق اور امین نہیں اور انہیں نااہل کیا جائے۔
Discussion about this post