ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی اس طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تمام مرد اسے 5 سال تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ طالبہ کے الزام پر پولیس نے اب تک 27 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ 4 نابالغوں کو حراست میں لیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 2 الگ تھانوں میں مزید 10 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں، گرفتار کیے گئے 14 افراد کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ہے، کہا جارہا ہے کہ مزید افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس حکام کے مطابق یہ کیس سنگین نوعیت کا ہے، طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر اس وقت سے بدسلوکی کی گئی جب وہ 8 ویں جماعت میں تھی، اس کے ساتھ عوامی مقامات پر بھی بدسلوکی کی گئی۔ طالبہ نے اپنے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں کا انکشاف ایک کونسلنگ سیشن کے دوران اس وقت کیا جب ایک این جی او اپنے معمول کے فیلڈ وزٹ کے دوران لڑکی کے گھر پہنچی۔ اس موقع پر متاثرہ لڑکی نے انہیں 5 برسوں کے دوران اپنے ساتھ پیش آنے والے تمام دہشت زدہ واقعات کے بارے میں بتایا، جس کے بعد این جی او نے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو اس کی اطلاع دی، اس کمیٹی کی شکایت پر پولیس نے مقدمات درج کیے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ یہ ستم 13 سال سے برداشت کررہی ہے ۔ اس کے پڑوسی نے اس کے ساتھ فحش مواد شیئر کیا، وہ اب 18 سال کی ہے۔ اپنے اسکول میں کھیلوں میں سرگرم رہنے والی لڑکی نے تربیتی سیشن کے دوران بھی جنسی زیادتی کے واقعات کا انکشاف کیا۔
Discussion about this post