بھارت کی جانب سے ایک بار پھر کشیدگی کو ہوا دینے والا فیصلہ سامنے آیا جس کے تحت پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کیے گئے۔ تاہم، دباؤ کے تحت بھارت کو اپنی ہی پالیسی میں نرمی لاتے ہوئے پاکستانی ہندوؤں کو وقتی ریلیف دینا پڑا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے تسلیم کیا ہے کہ طویل مدتی ویزہ رکھنے والے پاکستانی ہندو شہریوں پر یہ فیصلہ لاگو نہیں ہوگا۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو شہری جو بھارت میں طویل مدتی رہائش کا اجازت نامہ رکھتے ہیں، ان پر ویزا منسوخی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اس وضاحت کو مبصرین بھارتی حکومت کی اندرونی دباؤ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔
دوسری جانب، پاکستان کی جانب سے بھارتی ایئرلائنز پر فضائی حدود بند کیے جانے کے بعد ایئر انڈیا نے شمالی امریکا، یورپ، برطانیہ اور مشرق وسطیٰ جانے والی پروازوں کے لیے متبادل اور طویل راستے اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام سے ایئر انڈیا کو شدید مالی بوجھ کا سامنا ہوگا، جب کہ مسافروں کو طویل سفر اور ممکنہ تاخیر جھیلنا پڑے گی۔ یاد رہے کہ بھارت نے یہ فیصلہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں حالیہ حملے کے بعد کیا، جس میں 26 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا۔ اس واقعے کے فوری بعد بھارتی کابینہ کمیٹی برائے سلامتی نے سارک ویزا استثنیٰ اسکیم کے تحت پاکستانی شہریوں کو دیے گئے ویزے منسوخ کر دیے اور بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ جس کے جواب میں پاکستان نے بھی سخت اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا۔ جس کی وجہ سے بھارت پر کپکپاہٹ طاری ہے۔
Discussion about this post