دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آج صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کوہدف بنایا۔ اس انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کو ” آپریشن مرگ بر، سرمچار ” کا نام دیا گیا ہے جس میں متعدد دہشت گردوں کو مارا گیا۔ ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے ہیں۔ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے، آج کی کارروائی کا واحد مقصد پاکستان کی اپنی سلامتی اور قومی مفاد کا حصول تھا، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان کئی سال سے ایران سے رابطوں میں متعدد بار دہشت گردوں کے بارے میں آگاہ کرتا رہا ہے، دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے۔ دفترِ خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھتا ہے، یو این چارٹر اصولوں میں رکن ممالک کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری شامل ہے۔ حالیہ کارروائی اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے، اس پیچیدہ آپریشن کی کامیابی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے،۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیشہ دہشت گردی سمیت مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا، آئندہ بھی مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔
یاد رہے کہ پیر کو ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے تھے۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں جیش العدل نامی تنظیم کے دو ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے۔ منگل کو پاکستانی دفترِ خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی ناظم الامور کو وزارتِ خارجہ طلب کیا تھا اور ایرانی سفیر کی بے دخلی کا اعلان کیا گیا تھا۔
Discussion about this post