اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ یہ برس پاکستان کے لیے بہترین سال ثابت ہوگا۔ حکومت میں آتے ہی ہر محاذ پر اعلیٰ کام کیا جس کی وجہ سے سفارتی تنہائی کا پراپیگنڈا چھو منتر ہوگیا۔ جب حکومت سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی جس میں مسلسل کمی دیکھنے میں آئی، اور اب مہنگائی میں اضافے کی شرح 5 فیصد سے بھی کم ہوگئی ہے جب کہ اس وقت شرح سود 22 فیصد تھی جو اب 13 فیصد پر آچکی ہے۔ اسحاق ڈار کے مطابق عوام پر بجلی کا بوجھ انتہائی زیادہ ہے جس کی کئی وجوہ ہیں۔ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان روپے میں گراؤٹ آئی لیکن اب کرنسی بھی مستحکم ہے جس کی وجہ سے ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہورہا ہے، اس کے علاوہ آئی ٹی سیکٹر کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی ترقی ہورہی ہے۔ ان کے مطابق پاکستان اسلاموفوبیا کے بارے میں واضح مؤقف رکھتا ہے، وزیراعظم نے ہرفورم پر غزہ اور مقبوضہ کشمیر کے لیے کھل کر آواز اٹھائی جب کہ او آئی سی کے جموں کشمیر کے رابطہ گروپ کا اجلاس ممکن بنایا۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے مزید کہا کہ حکومت نے 2024 میں چیلنجز کو بہترین انداز میں ہینڈل کیا، قوم کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا اس پر عمل کرنے کے لیے کوشاں ہیں جب کہ پاکستان کا عالمی سطح پر سفارتی تنہائی کا بیانیہ بھی دم توڑ چکا ہے۔
Discussion about this post