آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 259ویں کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کے شرکا نے مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و جوان اور سول سوسائٹی کے شہدا جنہوں نے ملک کی حفاظت، سلامتی اور وقار کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اُن کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ کانفرنس کے شرکا نے ہر قسم کے بالواسطہ اور بلاواسطہ خطرات کے خلاف پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سا لمیت کے دفاع کے لیے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ فورم نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی کہ ریاستی اداروں اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کے لئے مذموم پروپیگنڈہ کرنے والوں کو مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو گا اور اس کے نتیجے میں ایسے عناصر مزید رسوائی کا شکار ہونگے۔ کانفرنس میں اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ دہشت گرد جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، وہ، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کیخلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔ کانفرنس کے دوران ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے بارڈر اضلاع میں پائیدار امن و ترقی پر بھی زور دیا گیا۔ کانفرنس کے شرکا کو قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں اپنی حکمت عملی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے آپریشنز کے دوران پیشہ وارانہ مہارت کے معیار کو برقرار رکھنے اور فارمیشنز کی تربیت کے دوران بہترین کارکردگی کے حصول پر زور دیا، انہوں نے اپنے فوجیوں کی فلاح و بہبود اور حوصلہ برقرار رکھنے اور مسلسل توجہ دینے پر کمانڈرز کی تعریف کی جو فوج کی آپریشنل تیاری کی بنیاد ہے۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ملک میں معاشی سرگرمیاں جو اس وقت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی زیر نگرانی جاری ہیں، اُس کی مکمل حمایت کی جائے گی اور ایسی سرگرمیاں جو معیشت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، اس کے خاتمے کیلئے حکومت کی مکمل معاونت کی جائے گی۔
Discussion about this post