پا ک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ 9 مئی فوج نہیں بلکہ عوام کا مقدمہ ہے، 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینی پڑے گی۔ سب نے دیکھا کہ کس طرح لوگوں کی افواج کے خلاف ذہن سازی کی گئی۔ 9مئی کے شواہد عوام کے پاس بھی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں۔ چند گھنٹوں میں صرف فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے ۔سیاسی لیڈرز نے چن چن کر اہداف دیے کہ کہاں کہاں حملہ کرنا ہے۔ جب یہ سب کھل کر سامنے آگیا تو دوسرا جھوٹ اور فریب استعمال کیا گیا۔ لیکن یہ جھوٹ اور فریب نہیں چل سکتا۔
میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ ہورہا ہے تو یہ جوڈیشل کمیشن اس بات کا بھی احاطہ کرے کہ 2014 کے دھرنے کے مقاصد کیا تھے، پارلیمنٹ پی ٹی وی حملے کا جائزہ لے، کس طرح لوگوں کو ریاست کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت دی گئی کہ سول نافرمانی کریں، بجلی بلز جلائے گئے ، کے پی سے اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، آئی ایم ایف کو خط لکھے گئے، پاکستان کو پیسے نہ دینے کے لیے لابنگ کی گئی، کہاں سے فنڈنگ ہو ہی تھی، سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف کون نفرت پھیلا رہا تھا۔ سیاسی انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی، اس کےلیے صرف ایک ہی رستہ ہے کہ صدق دل سے معافی مانگے، نفرت کی سیاست چھوڑنے کا وعدہ کرے، تعمیری سیاست میں حصہ لے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ 8 فروری کو انتخابات میں ٹرن آؤٹ 47 فیصد تھا، ساڑھے 6 کروڑ لوگوں نے ووٹ دیا، مخصوص پارٹی کو ایک کروڑ 85 لاکھ ووٹ ملے ، جبکہ باقی ووٹ دیگر سیاسی جماعتوں کو ملے، کل ووٹوں کا صرف 31 فیصد ایک مخصوص پارٹی کو ملا، باقی 70 فیصد ووٹ ان کے بیانیے کو نہیں ملا، اکثریت دوسری طرف ہے، جبکہ مجموعی آبادی کے حساب سے صرف 7.5 فیصد لوگوں نے اس جماعت کو ووٹ دیا، 93 فیصد آبادی ان کے بیانیے کے ساتھ نہیں کھڑی، ہمیں یقین ہے کہ اسے ملنے والے ووٹ کا مقصد بھی یہ نہیں کہ یہ ووٹ 9 مئی کے حق میں اور فوج کے خلاف تھا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنےکافیصلہ ملکی مفاد میں کیا گیا تھا، 5 لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا گیا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے جواب میں افغانستان کے اندر سرحدی علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کی محفوظ پنا گاہوں کو نشانہ بنایا جس میں 8دہشتگردوں کو ٹھکانے لگاایا گیا جو پاکستان میں دہشتگردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گرد پاکستان میں بے امنی کے لیے افغان سر زمین استعمال کر رہے ہیں، دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد امن و امان کی صورتِ حال خراب کر رہے ہیں، افواجِ پاکستان دہشت گردوں کے سامنے دیوار بنی ہوئی ہیں، شمالی وزیرستان کی چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملے میں جوان شہید ہوئے، ناکام دہشت گرد کارروائیاں ثبوت ہیں کہ سیکیورٹی فورسز دشمن کے عزائم ناکام بنا رہی ہی
Discussion about this post