رات گئے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی پولیس نے چڑھائی کردی۔ اس دوران اسرائیلی اہلکاروں نے درجنوں نمازیوں کو لہولہان کردیا۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب فلسطینی عبادت میں مصروف تھے۔ بے دریغ طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ سے فلسطینیوں کو نکالا گیا جبکہ ایک بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔ اسرائیلی فورسز نے مسجد پر کیوں دھاوا بولا اس کی وجوہات سامنے نہیں آئیں لیکن دوسری طرف غزہ میں اس سفاکیت پر فلسطینیوں نے بھرپور احتجاج کیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کرتے وقت طبی عملے کو بھی مسجد میں نہیں آنے دیا جبھی زخمیوں کی ایک بڑی تعداد کو بروقت علاج کی سہولت نہ مل سکی۔
فلسطینی گروپس نے نمازیوں پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے جرم قرار دیا ہے۔ اُدھر فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قابض طاقت کو مقدس مقام کی سرخ لکیر عبور کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہیں جو ایک بڑے ٹکراؤ کا باعث بنے گا۔ سعودی عرب سمیت اردن اور مصر نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔
Discussion about this post