راولپنڈی کے لیاقت باغ چوک پر جماعت اسلامی کا احتجاجی دھرنے کا 9 واں روز ہے۔ جماعت اسلامی حکومت کو اپنے 10 نکاتی مطالبات بھی پیش کرچکی ہے اور اس سلسلے میں حکومتی ٹیم کے ساتھ 2 بار مذاکرات بھی ہوئے لیکن نتیجہ کچھ نہ نکلا۔ جماعت اسلامی اپنے مؤقف پر ڈٹ گئی ہے، جب کہ ملک بھر سے آنے والے مزید قافلے بھی دھرنے میں شریک ہو رہے ہیں، جس سے احتجاجی مظاہرین کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے جب کہ کاروباری طبقے کی جانب سے بھی دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے شمولیت اختیار کی گئی ہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے معاہدوں، بجلی بلز میں بے جا ٹیکسز، بجلی اور پیٹرول کی بھاری قیمتوں اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سمیت جماعت اسلامی کے دیگر مطالبات پر حکومت کی جانب سے اب تک کوئی پیش رفت سامنے نہ آسکی۔
Discussion about this post