الیکشن کمیشن میں جمعیت علمائے اسلام کے انٹرا پارٹی کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی، جس میں جے یو آئی کے جونیئر وکیل پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ جمعیت علمائے اسلام کے انٹرا پارٹی انتخابات مرحلہ وار ہو رہے ہیں۔ جے یو آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے 60 دن کی مہلت دے دیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ2 ماہ تو زیادہ ہیں۔ وکیل نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا معاملہ چل رہا ہے، مصروفیت تھی۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا انٹرا پارٹی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کے بعد آپ کو مہلت نہیں ملے گی۔ الیکشن کمیشن نے سماعت کی تاریخ بعد میں طے کرنے کا کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
Discussion about this post