سوشل میڈیا پر مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر جعلی ڈگری رکھنے پر لندن میں گرفتاری کی خبر خاصی وائرل ہے۔ یہ دراصل سوشل میڈیا پر ایک بار پھر جھوٹ اور بے بنیاد افواہیں پھیلانے کی گھناؤنی کوشش ہے۔ اس جعلی خبر کو پہلے سابق پاکستانی سفارت کار کے ٹوئٹر ہینڈل سے پوسٹ کیا گیا۔ جنہوں نے دعویٰ کیا کہ جنید صفدر جعلی ڈگری پر حراست میں لے لیے گئے ہیں۔ ان کے بعد ایک اور ٹی وی میزبان نے اسی عبارت کو معمولی ترمیم کے ساتھ ٹوئٹ کردیا۔ ایسے میں مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کے بیٹے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی گئی۔ جس میں وہ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے ساتھ ہیں اور زور یہی دیا گیا ہے کہ یہ جنید صفدر کی گرفتاری کی تازہ ویڈیو ہے۔ اسی ویڈیو کا ایک اسکرین شارٹ جس میں جنید صفدر کے ہتھکڑیاں لگی تھیں، وہ دھڑلے کے ساتھ شیئر ہونے لگا ۔
جس کے بعد نون لیگ کے مخالفین نے دھڑ اھڑ ان تصاویر، ویڈیو اور متعلقہ شخصیات کے 2 ٹوئٹس کو ری ٹوئٹس اور شیئر کرنا شروع کردیا۔ بہرحال حقیقت اس کے برعکس ہے ۔ جو وائرل ویڈیو ہورہی ہے وہ جولائی 2018 کی ہے، جب لندن میں تحریک انصاف کے کارکنوں کے ساتھ جنید صفدر کی پرتشدد جھڑپ ہوگئی تھی اور پولیس نے نون لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کیا تھا یعنی 4 سال بعد اس ویڈیو کو ابھی کا کہہ کر وائرل کیاجارہا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے نواسے جنید صفدر کی تازہ ویڈیو سوشل میڈیا پر ہے، جس میں وہ اپنے نانا کے گھر پر شریک سفر کے ساتھ ہیں۔ اسی طرح انہوں نے اپنی گرفتاری کی خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا۔ بدقسمتی یہ ہے کہ سوشل میڈیا کو ان دنوں جعلی سیاسی مہم جوئی اور مخالفین کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ۔ اس سے زیادہ المیہ یہ ہے کہ مستند اور تجربہ کار شخصیات جب اس طرح کی مفروضوں پر افواہیں پھیلاتی ہیں تو اخلاقیات کا مظاہرہ کرتے ہوئے تردید کرتی ہیں اور ناہی بعد میں اپنی غلطی کا اعتراف ۔
Discussion about this post