وکیل میاں داؤد کی طرف سے انفرادی طور پر جوڈیشل کونسل میں سپریم کورٹ کے جسٹس مطاہر علی اکبر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ جس میں سپریم کورٹ کے جج پر مس کنڈکٹ اور ناجائز اثاثے بنانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ میاں داؤڈ کے مطابق جسٹس مظاہر علی نقوی نے غیر قانونی اور ناجائز اثاثے بنائے۔ فرنٹ مینز کے ذریعے دولت اکٹھی کی اور اسی بنا پر وہ مس کنڈیکٹ کے مرتکب ہوئے۔ ریفرنس کے مطابق جسٹس مظاہر نقوی کے اثاثوں میں چند دنوں میں 3 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے ناجائز اثاثے اور آڈیو لیک جیسے معاملات کی تحقیقات کی جائیں۔ دوسری جانب جسٹس مطاہر علی اکبر نقوی کی مبینہ آڈیو پر پاکستان بار کونسل کی زیر قیادت تمام بار کونسلز نے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر رانا ثنا کہتے ہیں کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا اُن کی جماعت کے لیے رویہ متعصبانہ ہے۔ نون لیگ کی قانونی ٹیم دونوں ججز کو نوازشریف اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے مقدمات کی سماعت کرنے والے بینچوں سے الگ ہونے کا کہے گی۔
ہم نے سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف مس کنڈکٹ، ناجائز اثاثے بنانے، فرنٹ مینوں کے زریعے دولت اکٹھی کرنے کی بنیاد پر جوڈیشل ریفرنس/شکایت دائر کر دی ہے۔ اس ریفرنس کے مندرجات پر ٹھیک 1 بجے سپریم کورٹ اسلام آباد کے باہر پریس کانفرنس بھی کی جائیگی۔ pic.twitter.com/8NYciBHkHr
— Mian Dawood (@miandawoodadv) February 23, 2023
Discussion about this post