کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ میونسپل یوٹیلٹی چارجز وٹیکس کے مدنظر بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے الیکٹرک کے درمیان بنیادی معاہدہ ہوا ہے جبکہ متلعقہ ٹیکس کی عدالتی فیصلے کے مطابق وصولی سے متعلق سٹی کونسل میں قراداد پہلے ہی منظور کی جا چکی ہے۔ میئر کراچی کا دعویٰ ہے کہ ٹیکس کی مخالفت کرنے والے کراچی کے دوست نہیں۔ کیونکہ اس معاہدے کے نتیجے میں غریب یا کم آمدن والے گھریلوں صارفین کو 100 یونٹ تک چھوٹ دی گئی ہے جبکہ 101 یونٹ سے 200 یونٹ تک 20روپے، 201سے 300یونٹ تک 40 روپے، 301 سے 400یونٹ تک 100روپے، 401 سے 500یونٹ تک 125 روپے، 501 سے 600 یونٹ تک 150روپے، 601سے 700 یونٹ تک 175 روپے اور 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر 300 روپے یوٹیلیٹی کی مد میں واجب الادا ہونگے۔ اسی طرح کمرشل بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تمام کیٹیگریز پر 400 روپے لاگو کئے گئے ہیں اسی طرح صنعتی صارفین کی تمام کیٹیگریز پر بھی 400 روپے لاگو کئے گئے ہیں، میئر کراچی کا دعویٰ تو یہ بھی ہے کہ عملدرآمد سے بلدیہ عظمیٰ کراچی سالانہ چار ارب روپے کمانے کی پوزیشن میں ہوگی۔
Discussion about this post