کراچی سے سمندری طوفان کا فاصلہ کم ہو کر اب 470 کلو میٹر رہ گیا۔ محکمہ موسمیات نے 15 واں الرٹ جاری کردیا ہے جس کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ سمندری طوفان بدین سے 460 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 12 گھنٹے میں سمندری طوفان کا رخ شمال کی طرف ہی رہا جبکہ یہ 14 جون کی صبح تک ٹریک شمال کا رخ کرے گا۔ سمندری طوفان کی وجہ سے اندرون سندھ کے ساحلی علاقوں میں آندھی و گرج چمک کے ساتھ 300 ملی میٹر تک بارش ہوسکتی ہےجبکہ آج شام تک کراچی میں بھی بارش کا امکان ہے۔ کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 100 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوسکتی ہے۔ طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی والے شہروں سے آبادی کا انخلا رات بھر جاری رہا۔ کیٹی بندر کی 13000 آبادی خطرے میں ہے جس میں 3000 کو رات بھر منتقل کیا گیا ہے۔ سمندری طوفان بائیپر جوائے سے حفاظت کے لیے موثر اقدامات کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ڈی جی رینجرز سندھ جی او سی حیدرآباد گیریژن سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بائیپر جوائے سے نمنٹنے کے لیے حکمت عملی بنائی گئی اور پاک فوج کی خدمات لیتے ہوئے تازہ دم دستے حفاظتی اقدامات کے طور پر تعینات کردیے گئے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ممکنا سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر مراد علی شاہ سے رابطہ کیا ہے۔
I just spoke to CM Sindh Syed Murad Ali Shah and discussed the preparations to deal with the cyclone. I commend the Sindh government for the arrangements it has made under the leadership of the Chief Minister. I assured the Sindh government of complete support of the federal…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 12, 2023
وزیراعظم نے ٹوئٹ میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں سندھ حکومت نے جو انتظامات کیے ہیں قابل تعریف ہیں، انہوں نے سندھ حکومت کو وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا، ہم عوام کے تعاون سے اس صورتحال پر قابو پا لیں گے۔
Discussion about this post