الیکشن کمیشن کی ترجمان قرۃ العین نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انتخابی نتائج میں تاخیر کو دھاندلی سے جوڑنےکو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ نتائج مرتب کررہا ہے۔ 2015 کے بلدیاتی انتخابات میں نتائج 3 دن میں مکمل ہوئے تھے۔ جنرل الیکشن میں ہر آر او کے پاس نتائج دینے کا ایک ہی طریقہ ہوتا ہے۔ بلدیاتی انتجاب میں ایک آر او کے پاس کم از کم 5 یوسیز ہیں۔ انتخابات کے نتائج میں تاخیر نہیں نتیجے اپنے وقت پر آرہے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ جنرل الیکشن میں ہر آر او کے پاس ایک ہی کیٹگری کا فارم ہوتا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے 235 میں سے 205 یوسیز کا نتیجہ جاری کردیا ۔ جس میں پیپلز پارٹی 86 نشستیں جیت کر پہلے جبکہ جماعت اسلامی کی 68 نسشتوں کے ساتھ دوسری پوزیشن ہے۔ اسی طرح تحریک انصاف اب تک 37 نشست جیت پائی ہے۔ مسلم لیگ ن 7، جے یو آئی (ف) 2، آزاد امیدوار 3، تحریک لبیک، مہاجر قومی موومنٹ ایک ایک یوسی جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ ابھی مزید 10 یوسیز کے نتائج باقی ہیں۔
Discussion about this post