ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے کارساز حادثہ کیس میں ملزم دانش اقبال کی درخواست پر سماعت کی۔ معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ملزم دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ اس موقع پر عدالت نے ملزمہ نتاشا دانش کی درخواست ضمانت پر بھی سماعت کی۔ عدالت نے ملزمہ نتاشا کی درخواست ضمانت پر سرکاری وکیل ،مدعی مقدمہ اور تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 6 ستمبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔ نتاشا دانش کے وکیل عامر منصوب کا عدالت سے باہر کہنا تھا کہ میڈیا پر کیس سے متعلق بہت سی باتیں چل رہی ہیں، نتاشا کا ذہنی توازن درست نہیں،وہ 18 اگست 2005ء کو پہلی بار ذہنی امراض کے وارڈ میں داخل ہوئی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نتاشا کے اسپتال کا ریکارڈ عدالت میں پیش کررہے ہیں، وقوعہ کے روز بھی نتاشا کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، نتاشا کی میڈیکل رپورٹ پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے شراب نوشی ٹیسٹ کے لیے نتاشا کے خون اور پیشاب کے نمونے لیے تھے لیکن ٹیسٹ کی رپورٹ عجیب سی ہے، پیشاب کے نمونے میں میتھا فیٹا مائن ہے مگر اس کے آثار خون میں نہیں۔ وکیل کا دعویٰ تھا کہ نتاشا ذہنی مریضہ ہیں اور اس حوالے سے دوا بھی لیتی ہیں، ہوسکتا ہے کہ ان کے نمونوں میں ان دواؤں کا کوئی کیمکل ہو، میڈیکل رپورٹ کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ نتاشا کسی کمپنی کی مالک نہیں ہے، وہ نتاشا کوئی اور ہے، درخواست ضمانت میڈیکل پر نہیں میرٹ پر لگائی ہے، نتاشا کے پاس 2031 تک کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہے، ہمارے اور برطانوی قوانین کے مطابق پاکستان آمد کے 6 ماہ بعد وہ لائسنس قابل قبول ہوگا۔
Discussion about this post