سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے بذریعہ ٹوئٹ اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفا میری سیاسی شناخت ہے۔ میں نے کبھی انتقامی سیاست نہیں کی، ہمیشہ اپنے مخالفین کیساتھ ذاتیات کی نہیں بلکہ سیاسی جنگ لڑی ہے ۔ میں اپنے مخالفین کے ساتھ اصولوں کی جنگ لڑتا ہوں اور ان کے بزرگوں اور اہل خانہ کا احترام کرتا ہوں۔ میں نے مشرف اور عمرانی ادوار میں دو دفعہ چھ چھ ماہ قید کاٹی ۔ دونوں دفعہ رہا ہوا اور اپنی قیادت کو ساتھ رشتے کی حرمت کا پاس رکھا۔
جو شخص TVپہ بیٹھ اس لیڈر کے خلاف گواہ بن جاۓ جس کی خوشامد میں کفر کی حدود کو چھو جا تا تھا۔ اسکے شر سے میں کیسے محفوظ رہ سکتا ھوں ۔
میں نے محترمہ کو پریس کانفرنس میں بہن کہا ھے اور مجھے اس رشتے کے تقدس کا پورا احترام ھے۔ نسلوں کے خاندانی تعلق اور رشتہ دار یاں ھیں۔ میں ایسی گھٹیا…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 19, 2023
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میرے سیاسی مخالفین نے میری بیوی اور بیٹے کے خلاف مقدمے بنائے، انہوں نے کم از کم 3 درجن پیشیاں بھگتیں ۔ میرے اہل خانہ کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو شخص ٹی وی پر بیٹھ کر اس لیڈر کے خلاف گواہ بن جائے جس کی خوشامد کرتا تھا۔ اس کے شر سے میں کیسے محفوظ رہ سکتا ہوں ۔خواجہ آصف کا کہناتھا کہ میں نے محترمہ کو پریس کانفرنس میں بہن کہا ہے اور مجھے اس رشتے کے تقدس کا پورا احترام ہے۔ نسلوں کے خاندانی تعلق اور رشتہ دار یاں ہیں۔ میں ایسی گھٹیا سیاست پہ لعنت بھیجتا ہوں جس پہ مجھے اپنی خاندانی روایات اور تربیت کو قربان کرنا پڑے ۔ ادھر پنجاب پولیس نے بھی والدہ عثمان پر تشدد کی تردید کردی ہے۔
Punjab Police denies it tortured Umer Dar’s mother, says the raid was conducted to arrest the wanted person but the family playing politics pic.twitter.com/LFh9FyeIzQ
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) December 19, 2023
Discussion about this post