راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سِپرا نے فتح برکی کی ضمانت 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کی۔ اس موقع پر وکیل صفائی ریاست علی کا کہنا تھا کہ ویڈیو دیکھ لیں فتح برکی اکیلے ہیں، ان پر اقدام قتل کی دفعہ بھی لگا دی، کوئی شواہد نہیں۔ جیسے گالی پر کوئی سیکشن نہیں بنتا ویسے تھپڑ پر بھی کوئی سیکشن نہیں بنتا، ایک تھپڑ مارنے پر 8 دن سے بندہ جیل میں ہے۔ ان کا موقف تھا کہ خاور مانیکا کے ساتھ پرائیویٹ افراد تھے، پولیس تو موجود ہی نہیں تھی، مقدمہ بھی خاور مانیکا نے نہیں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
Discussion about this post