سیالکوٹ چیمبرز آف کامرس میں صنعت کاروں سے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کرپشن کو 100 فیصد ختم کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، گزشتہ 4 سالہ دور حکومت کے دوران پیدا ہونے والے بگاڑ سے ابھی تک نمٹ رہے ہیں۔ کلکٹر کسٹم اپنی پوسٹنگ کے لیے 40، 50 کروڑ کی رشوت دیتے ہیں، ایف بی آر کی ری ویمپنگ میں بہتری کے لیے کئی اقدامات کرر ہے ہیں، نان کسٹم پیڈگاڑیوں کی اسمگلنگ بہت زیادہ ہے، کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں اسمگل کی جارہی ہیں۔کسی گاڑی کو ٹریک کرنے کے لیے ٹریکر لگایا جاتا ہے، وہ ٹریکر اتار کر دوسری گاڑی میں لگا دیا جاتا ہے، اصل گاڑی کہیں اور بھیج دی جاتی ہے۔ وفاقی وزیر دفاع کہتے ہیں کہ انہوں نے اسمبلی کے فلور پر ایک بیورو کریٹ کے گھر کی 2 شادیوں کا ذکر کیا تھا، جس میں بطور تحفہ اسے 4 ارب دیے گئے، یہ بات پرویز الٰہی نے بتائی تھی، وہ بیورو کریٹ چند ماہ کی چھٹی کے بعد آیا تو کسی نے اس سے نہیں پوچھا کہ اتنا پیسہ آپ کے پاس کیوں آیا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کرپشن معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، پاکستان میں صرف بد عنوانی کو آدھا کردیں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہے گی۔
Discussion about this post