سرکاری خبررساں ایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے تحت صرف لائسنس یافتہ کاشتکاروں کو بھنگ کی کاشت کی اجازت دی جائے گی اور سخت مانیٹرنگ فریم ورک قائم کیا جائے گا۔ ابتدائی مرحلے میں بھنگ کی کاشت مخصوص علاقوں تک محدود رہے گی۔ صوبائی وزیر زراعت سجاد برکوال نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاشت کاری، پیداوار، نقل و حمل اور استعمال کے تمام پہلوؤں کی نگرانی کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی تشکیل دی جائے گی، اتھارٹی قانون کی تعمیل کو یقینی بنائے گی اور غلط استعمال کی روک تھام کرے گی۔ یہی نہیں لائسنسنگ کے عمل کی نگرانی کے لیے بھی ایک کثیر محکمانہ کمیٹی بھی قائم کی جائے گی، اس کمیٹی میں زراعت، صحت، ایکسائز اور انسداد منشیات کے محکموں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ صوبائی وزیر کا دعویٰ ہے کہ بھنگ کی کاشت سے صوبے میں اناج کی پیداوار متاثر نہیں ہوگی۔
Discussion about this post