ضلعی انتظامیہ کے مطابق مقدمے میں 5 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جن میں سے 3 کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے، پاراچنار پریس کلب کے باہر دھرنا دے کر سڑک بند کرنے کے الزام میں 200 سے زائد افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ کرم ایجنسی کے شورش زدہ علاقوں میں صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کرفیوجاری ہے۔ اُدھر پشاور کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں زیر علاج ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کا کامیاب آپریشن کرلیا گیا، ڈاکٹرز نے جاوید محسود کی ران کی ہڈی جوڑ دی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے خیبر پختونخوا کی حکومت اور مقامی قبائلی عمائدین کی کاوشوں سے کرم میں متحارب فریقین کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا، جس کے بعد صوبائی حکومت نے 75 ٹرکوں میں امدادی سامان کرم کے لیے روانہ کیا تھا، ڈپٹی کمشنر جاوید محسود اسی امدادی سامان کے قافلے کے لیے سڑکیں بحال کرانے گئے تھے، جہاں ان پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی تھی، اس حملے میں ڈی سی کے علاوہ پولیس اور ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے ڈپٹی کمشنر پر حملے کے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا، مزید گرفتاریوں کے لیے علاقے میں کریک ڈاؤن کی تیاریاں کی جارہی تھیں۔
Discussion about this post