تھانہ ڈیفنس لاہور می درج ایف آئی آر کے مطابق علیحہ عمران، سکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل اسکول میں زیرتعلیم تھی جس کی ہم جماعت جنت ملک نشے کا شوق رکھتی تھی۔ علیحہ کو بھی اُس نے یہ عادت لگانی چاہی لیکن وہ ان سب چیزوں سے دور رہی۔ علیحہ کی والدہ نے جنت ملک کی نشے کی حالت کی ویڈیو بنا کر اُس ک والد کو بھیجی جس پر وہ آگ بگولہ ہوگئی۔ اس اقدام پر اس قدر غصہ آیا کہ اُس نے بہن کائنات ملک اور اس کی سہیلیوں عمائمہ اور نور رحمان علی کو ساتھ ملا کر علیحہ پر قاتلانہ حملہ کردیا۔ چاروں لڑکیوں نے بدترین تشدد کیا۔ عمائمہ ملک جو باکسر بھی ہے۔ اُس نے علیحہ کو کھینچا اور کینٹن کی طرف لے گئی جہاں پر جنت ملک، کائنات ملک اور نور رحمان نے بلند آواز سے کہا کہ پکڑ لو علیحہ کو آج یہ بچ کر نہ جائے۔
علیحہ کو بالوں سے پکڑا گیا اور پھر اس کا گلا دبایا گیا۔ والدہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کی سونے کی چین اور لاکٹ تک گلے سے کھینچ لیا گیا۔ وہاں کھڑے دیگر طالب علموں نے بیچ بچاؤ کرانے کے بجائے ویڈیو بناتے رہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم ابتدائی تفتیش میں منشیات کے استعمال کے شواہد نہیں ملے، مزید حقائق تفتیش کے بعد سامنے آئیں گے۔ دوسری جانب طالبہ پر تشدد کرنے والی 3 طالبات کی ایڈیشنل سیشن جج نے قبل از گرفتاری کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔ عدالت نے پچاس پچاس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض یہ عبوری ضمانتیں منظور کی ہیں جبکہ پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 30 جنوری تک جنت ملک، کائنات ملک اور عمائمہ کو گرفتار نہ کریں۔
Discussion about this post