لاہور ہائی کورٹ میں زمان پارک میں پولیس آپریشن کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اتوار کو تحریک انصاف کو لاہور میں جلسے سے روکا جائے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ دونوں جانب سے کوئی قانون نہیں پڑھتا۔ سارے مسائل کی جڑھ یہی ہے کہ کوئی قانون پڑھنے کی زحمت نہیں کرتا۔ دونوں جانب سے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے، ایشو وارنٹ کا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل کبھی لاہور ہائی کورٹ تو کبھی اسلام آباد ہائی کورٹ کا رخ کرتے ہیں۔انہیں یہ تک نہیں معلوم کہ جانا کہاں ہے ؟ فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے جج کا کہنا تھا کہ آپ قانون پر عمل نہیں کر رہے، ساری قوم کو مصیبت میں ڈالا ہوا ہے۔ جس کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا عمران خان پر حملے کی معلومات 100 فی صد کنفرم تھی، اسی لیے ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کا کہا تھا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ سیکیورٹی کا ایک طریقہ کار ہے، ایک پالیسی ہے، اس کے تحت متعلقہ فورم پر درخواست دیں ۔اگر جلسہ کرنا ہے تو 15 دن پہلے پلان کریں، قوم کی زندگی کو چلنے دیں، آپ کی اتوار کو ریلی نہیں ہو گی، کوئی شادی بھی کرتا ہے تو پہلے پلان کرتا ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ اور نہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وارنٹِ گرفتاری پر عمل سے روکا ہے، سماعت اب جمعے کو 11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
Discussion about this post