لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا جبکہ اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کے لیے طلب کر لیا ہے۔ جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیے۔ان کا موقف تھا کہ صدارتی آرڈیننس ہنگامی صورتحال میں ہی جاری ہو سکتا ہے لیکن ترامیم پتحریک انصاف کے بانی پر دباؤ ڈالنے کے لیے کی گئی۔ قائم مقام صدر کی طرف سے آرڈیننس کا اجرا سیاسی مقاصد کے لیے کیا گیا ہے، نیب ترامیم سے بڑے بڑے ریفرنسز متاثر ہوں گے جس سے انارکی پھیلے گی۔
Discussion about this post