ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے کام کرتے ہوئے دن دیکھا نہ رات، بس شہر کو خوبصورت بنانے کی پوری کوشش کی۔ ان کے مطابق قانون میں واضح ہے کہ ٹیکس لگانے کا حق کے ایم سی کے پاس ہے۔ سابق میئروسیم اختر نے یہ ٹیکس اکٹھے کرنے کا ٹھیکہ ایک نجی کمپنبی کو دیا تھا۔ مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ 20 کروڑ روپے ٹیکس جمع ہوتا تھا جس میں سے 4 کروڑ روپے اس کمپنی کو دیا گیا۔ ہر چیز کا حل آئین اورقانون میں ہے۔ انہوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کچھ لوگوں کو اچھا نہیں لگتا کہ مینا بازار کی سڑک بن رہی ہیں۔ سڑکوں پر پانی ہوتا ہے تو وسیم اختریا حافظ نعیم الرحمٰن سے نہیں پوچھا جاتا بلکہ اُن سے، حکومت سے اور بلدیہ عظمیٰ کراچی سے پوچھتے ہیں۔یاد رہے کہ آج ہی سندھ ہائی کورٹ نے مرتضیٰ وہاب کو حکم دیا تھا کہ کے ایم سی ٹیکس کسی صورت بھی کے الیکٹرک وصول نہیں کرے گی۔
Discussion about this post