اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے انتخابات ایکٹ ترمیم بل پر کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی جبکہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل زیرِ غور لانے کی تحریک ایوان میں منظور کی گئی۔ تحریک بلال اظہر کیانی نے پیش کی جبکہ اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی۔ اس موقع پر علی محمد خان نے ترمیمی بل پر ترمیم پیش کی جسے کثرت رائے سے رد کردیا گیا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ یہ قانون سازی آئین کی روح کے عین مطابق ہے غیر آئینی نہیں، جس جماعت نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں، ہم کسی جرم میں ترمیم کرنے نہیں جارہے۔ اعظم نذیر کے مطابق 2 ججز کے اختلافی نوٹ میں تمام وجوہات درج ہیں، تحریک انصاف نے خود بھی یہ نشستیں سنی اتحاد کونسل کو دینے کا مطالبہ کیا تھا، اپوزیشن حقائق مسخ نہ کرے ہم قانون کو واضح کر رہے ہیں۔ اجلاس کے دوران ہی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
Discussion about this post