ایوان بالا اور ایوازن زیریں کے مشترکہ اجلاس میں درآمدات و برآمدات سمیت 4 ترمیمی بل منظور کرلیے گئے، نیشنل اسکولز یونیورسٹی سمیت 4 ترمیمی بل موخر کردیے گئے، قانون سازی صرف 10 منٹ میں نمٹائی گئی، اجلاس 18 منٹ ہی چل سکا، جسے 12 فروری تک ملتوی کر دیا گیا۔اپوزیشن اراکین نے نکتہ اعتراض پربولنے کی اجازت مانگی تو اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو مائیک دینے سے انکار کردیا، جس پر اپوزیشن ارکین بینچوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرنے لگ گئے، حزب اختلاف کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ احتجاج کے دوران تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021، درآمدات و برآمدات ترمیمی بل 2023 ، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024 اور نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 منظور کیا گیا۔ نیشنل اسکولز یونیورسٹی اسلام آباد ایکٹ 2018 میں مزید ترمیم سمیت 4 بل موخر کر دیے گئے۔ اسپیکر نے اجلاس 12 فروری تک ملتوی کردیا۔
Discussion about this post