راجہ خرم نواز کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے کمیٹی کو بریفنگ دی اور بتایا کہ 2.7 ملین پاکستانیوں کا نادرا سے ریکارڈ چوری کیا گیا اور ادارے کے اندر کئی ایسی تعیناتیاں ہوئیں جو ایڈورٹائز نہیں ہوئیں۔ چیئرمین نادرا نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت کا چیئرمین اوربورڈ تعیناتی کےعلاوہ کوئی عمل دخل نہیں، نادرا کی تمام تعیناتیاں نادرا حکام کی جانب سے کی جاتی ہیں۔چیئرمین نادرا نے بتایا کہ ہمارا بجٹ 57 بلین ہے جس میں سے 87 فیصد تنخواہوں میں جاتا ہے۔ ہمارے پاس 240 کے قریب نادرا وینز ہیں، آپ کو جب بھی نادرا وینز چاہیے ہیڈ کوارٹرز رابطہ کریں، 90 وینز ہم مزید خریدنے جا رہے ہیں جن میں 75 وینز پر سیٹلائٹ کنیکٹویٹی کی سہولت موجود ہوگی، کوئٹہ اور خیبرپختونخوا میں 35 وینز پر سیٹلائٹ کنیکٹویٹی ہے۔
Discussion about this post