امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں توانائی بحران کا علم ہے۔ بجلی کی بندش سے جو شہری متاثر ہوئے ان سے ہمدردیاں ہیں۔ امریکا ، پاکستان کے ساتھ کئی شعبوں میں مشترکہ اقدامات کررہا ہے اور اگر پاکستان کو توانائی بحران کے لیے مدد کی ضرورت ہوئی تو اس سلسلے میں ہر ممکن طور پر تعاون کریں گے۔ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے بھارت کے ساتھ مذاکرات پر نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ واشنگٹن خود پاک بھارت مذاکرات مکالمے سے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ شہباز شریف کا بیان خوش آئند ہے۔ کیونکہ امریکا خطے میں امن و استحکام کا خواہش مند ہے۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان مذاکرات کی رفتار، دائرہ کار اور نوعیت ان دونوں ممالک کا معاملہ ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال دریافت کیا گیا کہ اگر عمران خان دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوئے تو امریکا کا کیا ردعمل ہوگا۔ نیڈ پرائس کا جواب تھا کہ امریکا کسی بھی منتخب حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔ امریکا اور پاکستان کے بہت سارے مشترکہ مفادات ہیں۔ امریکا حکومتوں کو ان پالیسز سے جانچتا ہے جن پر وہ عمل کررہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ جو بھی حکومت بنتی ہے تو اس کی پالیسی کیا ہوگی۔
Discussion about this post