وفاقی وزیر شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ملک بھر سے بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے دل دہلانے والے مناظر سامنے آ رہے ہیں۔ مون سون کی بارشوں اور سیلاب کے مختلف واقعات میں جون سے اب تک 903 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جس میں 326 بچے اور 191 خواتین شامل ہیں۔ جبکہ 1293 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
ملک بھر سے بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے دل دہلانے والے مناظر سامنے آ رہے ہیں۔ مون سون کی بارشوں اور سیلاب کے مختلف واقعات میں جون سے اب تک 903 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جس میں 326 بچے اور 191 خواتین شامل ہیں۔ جبکہ 1293 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ 1/3 pic.twitter.com/wVVT0jtaE4
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) August 24, 2022
سندھ تباہی کے دہانے پر
سندھ میں حیدرآباد، خیرپور، سکھر، ٹھٹہ، بدین، جیکب آباد، شکارپور، خیرپور، کندھ کوٹ، ضلع ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کو وقفے وقفے سے بارش کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔ نشیبی علاقے، شاہراہیں اور درجنوں دیہات ڈوب گے، بارش کا پانی بازاروں، سرکاری دفاتر، اسپتالوں اور گھروں میں داخل ہوگیا۔ نواب شاہ ایئرپورٹ بند کردیا گیا جبکہ نوشہرو فیروز میں بھی بارش کا پانی ڈی ایچ کیو اسپتال سمیت مختلف سرکاری دفاتر میں داخل ہوگیا۔
Road connecting Jhal Magsi to Sindh is the only route left, all efforts being made to divert water flow but it won’t hold much longer.👇ُpic taken yesterday, at 4:30pm. This will cut off all supply routes to Jhal Magsi & further (Balochistan). #PakistanFloods pic.twitter.com/FeyJGxkObK
— Areeba Almas Magsi (@AreebaAMagsi) August 25, 2022
سیلابی ریلے میں زندگیاں بہہ جانے کے ساتھ ساتھ سال بھر کی جمع پونجی بھی ریلے کی نظر ہوگئی ہے، راجن پور کی بستی کوٹلہ عیسن کے رہائشی محمد قاسم نے اپنی تین بیٹیوں کی شادی کیلئے جہیز کا سامان جمع کیا تھا جو کہ سیلاب بہا لے گیا ہے۔ سامان بہہ جانے سے غریب ماں باپ غم زدہ ہیں، بیٹیاں آنکھوں میں شادی کے خواب سجائے امداد کی منتظر ہیں۔
Living at #NA208 Gulistan Colony Khairpur Mir's pic.twitter.com/JzPWDHvl6g
— Haris Danwer (@DanwerHaris) August 25, 2022
ادھر عارضی خیمہ بستی میں سیلاب متاثرین کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، نوشہروفیروز میں ہر جانب پانی ہی پانی ہے، صورتحال کے باعث لوگ اپنے مال مويشيوں کے ہمراہ محفوظ مقامات پر نقل مکانی کررہے ہیں جبکہ زمینی رابطے منقطع ہونے کی وجہ سے خیرپور اور دیگر علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت بھی پیش ہوگئی ہے، مختلف شہروں میں ایمرجنسی بھی لگادی گئی ہے۔ دریائے سندھ کے بند پر قائم عارضی خیمہ بستی میں بھی متاثرین امداد کے منتظر ہیں۔ سیلاب متاثر کھلے آسمان تلے رات اور دن گزارنے مجبور ہیں، ٹھٹہ اور مٹیاری میں سیلاب متاثرین نے امداد نہ ملنے پر احتجاج بھی کیا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ کوئی پوچھنے کو نہیں آیا، ووٹ لینے سب آ جاتے ہیں۔ یہاں پینےکا پانی تک میسر نہیں ہے۔
Flood disasters are going on all over Pakistan and the rulers are busy playing dirty politics. Everyone join this trend ( #بےحس_حکمران_ڈوبتی_عوام ) and appeal to the rulers to please pay attention to those who voted for you.
The poor people are waiting for help 🙏!#Sindhfloods pic.twitter.com/FRaSVomdkB— Mahnoor_(PTI ) (@callme_Mahnooor) August 24, 2022
مسلسل بارشوں کے باعث اندروں سندھ میں مواصلاتی نظار بھی درہم برہم ہوگیا ہے، ریلوے ٹریک پر بارش کا پانی آنے کے باعث آج کئی ٹرینوں کی روانگی منسوخ کردی گئی ہے۔ کراچی سے قراقرم ایکسپریس، کراچی ایکسپریس، پاکستان ایکسپریس، تیزگام ایکسپریس اور عوام ایکسپریس معطل رہیں گی۔ رپورٹس کے مطابق کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس بھی منسوخ کی گئی ہے۔
Khairpur city ki main jagah yaani Mariam Toup, kathchery road, gulistan colony and naya goth jahan session court, SSP office, district police head quarter and tamam banks or Auto business issi road pe jahan pichlay dus din se 5 foot se ziada paani khara hai. Shame pic.twitter.com/CHPhI12EAL
— Sajid Hussain (@DanwarSajid) August 25, 2022
پنجاب میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن
کوہ سلیمان کے پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلے جنوبی پنجاب میں خوفناک تباہی مچا رہے ہیں۔ سیلابی ریلوں سے راجن پور شہر 80 فی صد ڈوب چکا ہے، ڈیرہ غازی خان میں بھی کئی بستیاں زیر آب آ گئی ہیں۔متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا امدادی آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج کے جوان رسیوں کی مدد سے شہریوں کو حفاظتی مقامات منتقل کررہے ہیں، ان کے لیے رہائشی اور راشن کا اہتمام کررہے ہیں جبکہ سیلاب متاثرین کیمپ میں میڈیکل کیمپ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے چیف سیکرٹری کامران افضل کو آج ہی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جانے اور بحالی کے کاموں کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کردی۔ پرویز الٰہی نے سیلاب اور بارشوں سے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے مالی امداد میں اضافے کی منظوری بھی دے دی۔ مشیر اطلاعات پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا بھی کہنا ہے کہ حکمران سیلاب زدگان کو بے یارو مددگار چھوڑ کر بیرونی دوروں میں مصروف ہیں، عمر سرفراز چیمہ نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب قطر میں نہیں پاکستان میں آیا ہے، ان ڈاکوؤں کے ٹولے کو سیلاب میں ڈوبی قوم نظر نہیں آرہی۔
ڈیرہ غازی خان میں سیلابی صورتحال #Sindhflood #Taunsaflood #DGKhanflood #Rajanpurflood #Balochistanflood #SaveSaraikiWasaib #Pakhtoonkhwaflood #DIKhanflood #Swatflood pic.twitter.com/224c2rrJMz
— Ghazanfar Abbas (@ghazanfarabbass) August 25, 2022
بلوچستان میں ایک اور خطرناک سسٹم کی انٹری
دوسری جانب بلوچستان میں بدستور سیلابی صورتحال ہے، بارش برسانے والا ایک اور طاقتور سسٹم شمالی بلوچستان میں داخل ہوگیا ہے۔ مسلسل بارشوں نے شہریوں کے لیے زمین تنگ کردی ہے، ہر طرف پانی ہی پانی ہے، چمن، کوژک ٹاپ، قلعہ عبداللّٰہ، پشین، ڈیرہ بگٹی، بارکھان، کوہلو، نصیر آباد، جعفر آباد اور صحبت پور میں پھر سے موسلا دھار بارشیں ہورہی ہیں۔ جس سے سیلاب متاثرین کی مشکلات مزید بڑھتی جارہی ہیں۔
سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا سے بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، افغان بارڈر پر واقع دو درجن کے قریب دیہات کا نوشکی سے تین دن سے رابطہ منقطع ہے، کوئٹہ کراچی شاہراہ بیلہ اور ونگو ہل کے مقام پر اور کوئٹہ جیکب آباد شاہراہ بھی عارضی طور پر بند ہے جبکہ دھانا سر کے مقام پر بلوچستان خیبر پختونخوا بین الصوبائی شاہراہ بھی 17 اگست سے بند ہے۔
سبی : مچھ بولان ہرک کے قریب برطانیہ دور کا بنایا گیا ریلوے پل طوفانی بارشوں کے باعث گر گیا، بلوچستان سے پنجاب اور سندھ جانے والی ٹرین سروس معطل pic.twitter.com/zhrdGWApBX
— Ghazanfar Abbas (@ghazanfarabbass) August 25, 2022
دوسری جانب اپر دیر میں پانچ بچے سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوگئے، علاقہ شَلتلو میں پانچ بچے اپنے نانا کے ساتھ دریا عبور کرتے ہوئے طغیانی کی لپیٹ میں آگئے اور ڈوب کرجاں بحق ہوگئے۔
خیبرپختونخوا میں ننھے طلبہ سیلابی ریلے کی نذر
رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا میں مون سون کی حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 14 ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر کھڑی فصلیں اور سبزیاں پانی کی نذر ہوگئیں۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان، اپر کوہستان، چترال اور ٹانک کے اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔
Chail khwarr under high flood.
Upper Swat pic.twitter.com/FW5J9QTwmw
— Muhammad Faheem (@MeFaheem) August 25, 2022
سوات کے پہاڑی علاقوں میں تیز بارش کے بعد ندی نالے بپھر گئے اور سیلابی ریلے کے اسکولوں میں داخل ہونے کے باعث بچے پھنس کر رہ گئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے بچوں کو بحفاظت نکال لیا جبکہ گھر اور دکانیں پانی میں ڈوب گئیں۔ دیر بالا اسکول کے بچے چھٹی کے بعد گھر جاتے ہوئے سیلابی ریلے میں بہہ گئے، پانچ میں سے تین بچوں کی لاشیں مل گئیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان کی تین تحصیلیں اور ٹانک سیلابی پانی میں ڈوب چکی ہیں ۔ لوگ بے یار و مددگار ہیں۔ pic.twitter.com/rsWeFYQnx7
— M.Amjad Hayat Khan (@amjadsaddozai) August 25, 2022
Discussion about this post