اس تاریخی دن کا آغاز نمازِ فجر کے بعد قرآن خوانی سے ہوا اور اس موقع پر ملک کی سلامتی اور امن و امان کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔ عوام کا کہنا تھا کہ آزاد فضاؤں میں سانس لینا پاکستان کے شہدا کے مرہون منت ہے جو ہم پر ان کا قرض ہے، آج اتحاد و یگانگت کے ساتھ فاصلوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ یوم تکریم شہدا کے موقع پر کیپٹن سلیمان شہید، میجر عزیز بھٹی شہید نشان حیدر اور شہید میجر سرمس رؤف کی قبر پر ورثا اور لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی طرح پاک فوج کے دستے نے شہدا کی قبروں پر گارڈ آف آنر پیش کیا اور چادر چڑھائی۔اس سلسلے میں مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں یادگارِ شہدا پر ہوئی جس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر مہمانِ خصوصی تھے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سروسرز چیفس، ریٹائرڈ افسران اور سول سوسائٹی نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ شہدا نے فرض کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی سالمیت اور خومختاری کے لیے شہدا کی قربانیاں لازوال ہیں جبکہ شہدا کی لافانی قربانیاں آئندہ نسلوں اور ہم وطنوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ دشمن کے پروپیگنڈے کے باوجود قوم شہدا کی قربانیاں فراموش نہیں کرسکتی۔
Discussion about this post