بھارتی پولیس نے توہین رسالت کا مرتکب بی جے پی رہنما راجا سنگھ کی گرفتاری کے چند گھنٹوں بعد ضمانت پر رہا کردیا، جس پر حیدرآباد میں ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ مسلمانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر ہندو انتہا پسند رہنما اور شاتم رسول راجہ سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ شہر میں کشیدگی بڑھنے کے سبب حیدرآباد پولیس نے حساس مقامات پر دکانیں بند کرادی، جگہ جگہ پولیس کے دستے بھی تعینات کردیے گئے ہیں جبکہ گستاخانہ بیان کے خلاف مظاہرہ کرنے والے تقریباً 30 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انڈیا: بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ ملعون کی جانب سے گستاخی رسول ﷺ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا جا رہا ہے#ArrestAndHangRajaSing pic.twitter.com/8OZFtJwj4N
— انٹرنیشنل TLP میڈیا پاکستان🇵🇰 (@VLabbaik) August 24, 2022
ادھر بھارتی حکمراں جماعت کے انتہا پسند رہنما ٹی راجا سنگھ کی توہین رسالتﷺ پر پاکستان میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے، دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بی جے پی کے ایک اور رہنما کی جانب سے توہین رسالتﷺ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور راجا سنگھ کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے۔ راجا سنگھ کیگرفتاری کے بعد فوری رہائی کے پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ محض علامتی کارروائی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے غم و غصے کا مداوا نہیں ہو سکا، بی جے پی قیادت کی خاموشی بنیاد پرست ہندوؤں کيلئے ان کی مکمل حمایت کا مظہر ہے۔
یاد رہے کہ نوپور شرما کی طرح تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کی چند روز قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ خاتم النبینﷺ کی شان میں گستاخی کا مرتکب پایا گیا۔ جس کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے۔
Protest continues in #Hyderabad over the controversial statement of #BJP MLA #TRajaSingh. Police used mild force at a few locations to disperse the crowd. Situation is under control. #Blasphemy pic.twitter.com/5EEuGKupPE
— Ashish (@KP_Aashish) August 24, 2022
Once again crowd gather at Shah Ali Banda, chant slogans against #BJP MLA #TRajaSingh. Police maintaining vigil.#Hyderabad #Blasphemy pic.twitter.com/yx9Zm61XPt
— Ashish (@KP_Aashish) August 24, 2022
Discussion about this post