ملتان ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان کو جیت کے لیے 157 رنز کی ضرورت تھی اور اس کی 5 وکٹیں باقی تھیں۔ ابتدا میں ہی فہیم اشرف کو کھونے کے بعد سعود شکیل اور محمد نواز نے انگلش بالرز کے طوفان کا رخ موڑنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان جیت کے قریب دھیرے دھیرے بڑھ رہا تھا۔ دونوں بلے باز خراب گیند پر اسٹروکس کھیل کر اسے چوکا بنانے میں اپنی مہارت دکھاتے۔ انگلش کپتان بین اسٹروکس کا ہر حربہ اور ہر وار بے کار ہوتا جارہا تھا۔ اور ایسے میں جب پاکستان کو جیت کے لیے صرف 56 رنز کی ضرورت تھی تو بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے محمد نواز 45 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے ووڈ کا شکار بنے۔
ابھی اسکور میں صرف ایک ہی رن کا اضافہ ہوا تھا کہ سعود شکیل ٹی وی ایمپائرجوئیل ولسن کے متنازعہ فیصلے کا نشانہ بنے۔ بدقسمتی سے سعود شکیل 6 رنز کی کمی سے سنچری اسکور نہ کرسکے۔ ان کے آؤٹ پر صاف نظر آرہا تھا کہ وکٹ کیپرنے گیند زمین سے اٹھا کر قابو کی ہے لیکن ٹی وی ایمپائر نے انگلش ٹیم کے حق میں فیصلہ دیا۔ سعود شکیل کے بعد ابرار احمد نے برق رفتاری کے ساتھ 17 رنز اسکور کیے لیکن پھر پاکستان کی آخری 3 وکٹیں تیزی سے گرتی چلی گئیں اور جب محمد علی آؤٹ ہوئے تو اسکور بورڈ بتا رہا تھا کہ انگلینڈ نے یہ میچ 26 رنز سے ناصرف جیتا بلکہ ٹیسٹ سیریز میں بھی سرخرو ہونے کا کارنامہ سرانجام دیا۔ انگلش ٹیم کی جانب سے مارک ووڈ نے 4 کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا۔ ہیر بروک کو شاندار سنچری پر مین آف دی میچ کا اعزاز لا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تیسرا اور آخری ٹیسٹ کراچی میں 17 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔
Discussion about this post