اسلام آباد میں حکومت مخالف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اجلاس ہوا۔ جس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، بی این پی مینگل کے رہنما ساجد ترین اور ثنا بلوچ، ایم ڈبلیو ایم کے ناصر شیرازی اور ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان اخونزادہ حسین یوسفزئی شریک ہوئے۔ اجلاس میں آئین کی بحالی کے لیے ملک گیر مہم چلانے اور فیصل آباد، کراچی کے جلسوں کیلئے انتظامیہ کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ملک میں آئین توڑنے والوں کو قوم سے معافی مانگنا ہوگی۔ گوادر میں دہشتگردی کے واقعے میں 7 بے گناہ افراد کے قتل اور لاہور ہائیکورٹ بار کے وکلا پر بہیمانہ تشدد اور گرفتاریوں کی پُرزور مذمت کی گئی۔ اجلاس میں کسانوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کی بھی شدید مذمت کی۔
Discussion about this post