لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی نیب میں گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ جمعرات کو نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو باور کرایا تھا کہ پرویز الہیٰ کو جمعہ کی صبح 10 بجے پیش کردیا جائے گا لیکن اس کے باوجود وہ عدالت کے روبرو نہیں پیش ہوسکے۔ سماعت کی ابتدا میں ہی عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے دریافت کیا کہ پرویز الہیٰ کہاں ہیں؟ جس پر پنجاب حکومت کے وکیل غلام سرور کا کہنا تھا کہ نیب نے پنجاب حکومت کو سکیورٹی کے لیے خطوط لکھے ہمیں کل کی سماعت کا تحریری حکم نہیں ملا۔
جس پر عدالت کا موقف تھا کہ تحریری حکم جمعرات کو ہی جاری ہوچکا تھا۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق پرویز الہیٰ کو پیش کرسکتے ہیں لیکن اُن کی زندگی کو شدید خطرات ہیں۔ جس کے جواب نے جسٹس امجد رفیق نے حکم دیا کہ پنگ پانگ مت کھیلیں۔ ایک گھنٹے میں پرویز الہٰی کو پیش کیا جائے اور اگر ایسا نہ ہوا تو ڈی جی نیب کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں گے۔
Discussion about this post