نگراں وزیراعظم انوار الحق نے لاہور میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرڈ غیرملکی شہریوں میں سے کسی ایک کو بھی پاکستان سے بے دخل نہیں کیا جارہا۔ دستاویزات کے بغیر پاکستان میں مقیم غیرملکیوں کو انخلا کی ڈیڈلائن دی گئی، تیسری کیٹگری ان کی ہے جو جعلی شناخت کے حامل ہیں، اس کے لیے بھی ایک میکنزم طے کردیا ہے۔ لمز یونیورسٹی میں طالب علموں سے گفتگو کرنے پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لمز کے بچے ہمارے بچے ہیں، شرارتیں کرتے رہتے ہیں، کوئی بات نہیں، ہم بھی یہی کرتے رہے ہیں، جو جوابات تھے وہ بھی ریکارڈ پر موجود ہیں۔تحریک انصاف کو انتخابی نشان الاٹ کیے جانے کے سوال پر انہوں نے صحافی سے کہا کہ مجھے لگتا ہے آپ مجھے وزیراعظم نہیں چیف الیکشن کمشنر کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، میں کون ہوتا ہوں انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کے حوالے سے یقین دہانی کرواؤں؟ یہ الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے۔ انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو ہر قسم کی معاونت فراہم کی جائے گی، ، آئین کے کئی اور پہلو ہیں، کیا ان تمام پہلوؤں کو نظرانداز کرکے صرف اس ایک پہلو پر زور دینا چاہیے؟ الیکشن کمیشن نے تاحال پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے تو نگران حکومت کیسے ایک ایسا عمل کر سکتی ہے جو غیرقانونی اور غیرآئینی ہو۔
Discussion about this post