نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کرتے ہیں اور اُس پر سے افغان رہنماؤں کے دھمکی آمیز بیانات افسوس ناک ہیں۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی الزام تراشی اور دھمکی آمیز بیانات نے پاکستانی غیور عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے، افغان عبوری حکومت کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ دونوں ریاستیں خود مختار ہیں، ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی دونوں ممالک کے حق میں ہے، اُمید ہے ان اقدامات کے بعد ہمارے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے باور کرایا کہ پاکستان میں ہونے والے حملوں کی معلومات افغان حکام کو دے دی ہے۔ پاکستان میں بے امنی پھیلانے والوں میں غیر قانونی تارکین وطن کا ہاتھ ہے۔ بدقسمتی سے افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کے بعد دہشت گردی میں 60 فیصد اضافہ ہوا۔ المیہ یہ بھی ہے کہ پاکستان مخالف دہشت گردوں کیخلاف افغان حکومت نےکوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔ نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، افغان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اپنے ملک سے بھی غیر قانونی مقیم پاکستانیوں کو حوالے کرے۔ پاکستان کے اوپر کسی قسم کا دباؤ نہیں یہ ذہن سے نکال دیں کہ امریکا یا کسی اور ملک کا پاکستان پر دباؤ ہے، پاکستان نہ کسی کا دباؤ لیتا ہے نہ لے گا۔
Discussion about this post