اسلام آباد میں زیادہ ٹیکس دینے والے افراد، کمپنیوں اور برآمدکنندگان کے لیے ایکسی لینس ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس تقریب کا واحد مقصد تمام ہیروز کو جو یہاں شریک ہیں جنہوں نے اچھے ٹیکس دہندہ ہونے کے ناطے محنت کی کمائی سے ٹیکس ادا کیا ان کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ وزیراعظم کے مطابق اپریل میں آئی ایم ایف کی آخری قسط آجائے گی اور اس کے بعد ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، اس کا پروگرام استحکام کے لیے ہے لیکن جب تک روزگار پیدا نہیں کریں گے تب تک کچھ نہیں ہوگا۔ ان کا مزید کہناتھا کہ اس تقریب کے ذریعے قوم کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے حالات کو مل جل کر حل کرنا ہے۔ جس طرح گاڑی کے دو پہیے ہوتے ہیں اسی طرح ایک نجی شعبہ ہے اور ایک حکومت پاکستان۔ ایسی پالیسی بنانا ہے جس سے پاکستان آئندہ آنے والےبرسوں میں ترقی کی دوڑ میں شامل ہوجائے، جس قوم کی معیشت مضبوط ہوتی ہے اس قوم کی آواز سنی جاتی ہے، کمزور کی آواز کوئی نہیں سنتا۔ ہم نے 16 ماہ میں پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، یہی وجہ ہے کہ عبوری حکومت میں بھی استحکام رہا، ایس آئی ایف سی ایک ادارہ بن چکا ہے، اس کا واحد مقصد سرخ فیتے کو ختم کرنا ہے اور سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔
Discussion about this post