اسلام آباد میں انسداد اسمگلنگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دشمن کی سبھی سازشوں کو ناکام بنانا ہماری مشترکہ ذمے داری ہے۔ معیشت کی بہتری کے لیے سیاسی و انتطامی دباؤبرداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کو صوبوں میں سکیورٹی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔ چیلنجز پر وہی قومیں قابو پاتی ہیں جو ہمت نہیں ہارتیں۔ یقین ہے پاکستانی قوم عزت و ہمت سے مسائل کو حل کرے گی۔ ملکی ترقی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرنا، معیشت کو بہتر اور مضبوط کرنے کے لیے سب نے مل کر کام کرنا ہے۔ وزیراعظم کے مطابق اگر ارادہ ہو تو تمام رکاوٹیں ختم ہو جاتی ہیں۔ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن پر کام شروع کردیا ہے۔ ایف بی آر ٹریبونلز کے سربراہ میرٹ پر لیں گے۔ ٹریبونلز میں زیر سماعت مقدمات کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں گے۔ ملکی ترقی لیے لیے صنعت و زراعت کا فروغ ناگزیر ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ نے بے پناہ نقصان پہنچایا۔ اتحادی حکومت نے 2022 میں ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی درآمد کی اجازت دی تھی۔ جو چینی بیچ کر ہم ڈالر کما سکتے تھے وہ افغانستان اسمگل ہونے سے نقصان ہوا۔ بجلی چوری سے سالانہ 400 سے 500 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ شعبہ پیٹرولیم میں بھی گیس چوری سے نقصان ہو رہا ہے۔
Discussion about this post