بھارت کے پہلگام فالس آپریشن کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کردیا اور ساتھ ہی اعلان کیا ہے کہ پاکستان کا پانی روکنا جنگ تصور کیا جائے گا۔ پہلگام فالس آپریشن کے بعد بھارت کے یک طرفہ جارحانہ اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کے بعد اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان خان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی ۔ اس اہم اجلاس میں پہلگام ڈرامے کے بعد پیدا ہونے والی داخلی و خارجی صورتحال اور بھارت کے عجلت میں اٹھائے گئے ناقابل عمل آبی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔کمیٹی نے عجلت میں کیے گئے بھارتی ناقابلِ عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لیا۔اعلامیے کے مطابق پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے اور 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے۔اجلاس میں بھارتی کمرشل پروازوں کےلیے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے پر بھی غور کیا گیا، اس فیصلے سے بھارتی فضائی آپریشن مشکلات کا شکار ہوگا، پاکستان کی جانب سے 2019 میں بھی یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔ اجلاس میں پاکستان کی بھارت کے ساتھ واہگہ سرحد فوری طور پر بند کرنے کی سفارش کی گئی ۔ اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے حملے میں سیاحوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کے ذریعے طے پانے والا پابند بین الاقوامی معاہدہ ہے۔ جس میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق نہیں ہے۔ پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے۔ پاکستان نے بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ معطل کردیا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی، بحری اور فضائی مشیر ناپسندہ قرار دے دیے گئے ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق بھارتی اقدامات نے دو قومی نظریہ کو درست ثابت کردیا۔ اعلامیہ میں دو ٹوک لفظوں میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تھرڈ پارٹی سمیت ہر قسم کی تجارت معطل کی جارہی ہے۔ پاکستان نے سارک کے تحت تمام بھارتیوں کے ویزے معطل کردیے۔ سکھ یاتریوں کے علاوہ بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں واضح کردیا ہے کہ پاک فوج ملکی دفاع کے لیے ہر دم مکمل تیار ہے۔
Discussion about this post