لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گرفتار ملزم نے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔ یاد رہے کہ پولیس افسران اور اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے والے ملزم فیضان کو گرفتار کیا گیا تھا جو کے لاہور کے علاقے بادامی باغ کا رہنے ولا تھا جبکہ اس کا تعلق کالعدم شدت پسند تنظیم داعش کے خراسانی گروپ سے بتایا جاتا ہے۔ ملزم کے قبضے سے موٹر سائیکل ، تین پستول، پہنے کپڑے اور دستانے بھی برآمد ہوئے۔ تفتیش کے دوران پولیس نے جرائم کا اعتراف کیا۔ ساتھ ہی اس کا کہنا تھا کہ 2 اعلیٰ پولیس افسران کو بھی ٹارگٹ کرنے کا منصوبہ تھا۔ پولیس نے ملزم سے رابطے میں رہنےوالے 14افرادکی نشاندہی کر لی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ فیضان خراسانی فائرنگ کرنے سے پہلے اپنے ہدف کی ایک گھنٹہ تک ریکی کرتا تھا۔ 21 برس کے قاتل اعترافی بیان میں بتایا کہ 6 لاکھ روپے میں 6 پولیس والوں کو شہید کرنا تھا۔ کالعدم تنظیم کے نمائندے نے ہی جیل سے ضمانت کراتے ہوئے یہ ٹاسک دیا تھا۔
Discussion about this post