پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق سال 2018 سے 2024 کے دوران 8 لاکھ 44 ہزار سے زائد پورنوگرافی ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا جب کہ ملک بھر سے ہر روز فحش ویب سائٹس تک رسائی کی تقریباً 2 کروڑ کوششیں کی جاتی ہیں۔ دوسری جانب گستاخانہ اور پورنوگرافی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا عمل جاری ہے، گزشتہ 7 سال میں لاکھوں کی تعداد میں گستاخانہ اور پورنوگرافی ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں۔ سال 2018 سے 2024 کے دوران ایک لاکھ 183 گستاخانہ ویب سائٹس کے یونیفارم ریسورس لوکیٹرز (یو آر ایل) کو بلاک کیا گیا۔اس عرصے میں 8 لاکھ 44 ہزار سے زائد پورنوگرافی ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں، ملک کے اندر روزانہ تقریباً 20 ملین فحش ویب سائٹس تک رسائی کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ پی ٹی اے ترجمان کے مطابق صارفین ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کے ذریعے پابندیوں کو نظرانداز کرکے فحش مواد تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ منگل کو وزارت مذہبی امور نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے فحش مواد ہٹانے کے لیے پی ٹی اے کو خط لکھا تھا۔
Discussion about this post